نئی دہلی، 29؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )راشٹریہ چیتنا ابھیان کے سربراہ پروفیسر بھیم سنگھ کی قیادت میں مختلف قوم پرست اداروں نے مل کر شہید اعظم بھگت سنگھ کی 110 ویں سالگرہ کا جشن آئی ٹی او، شہیدی پارک میں منایا، جہاں پر شہید اعظم بھگت سنگھ، راج گرو اور سکھ دیو کے بڑے بڑے مجسمے لگے ہوئے ہیں۔ اس پروگرام میں موجود شہید اعظم بھگت سنگھ کے بھتیجے سردار کرنجیت سنگھ سندھو اور شہید اشفاق اللہ خان کے پوتے اشفاق اللہ خاں اتر پردیش سے اس پروگرام میں تشریف لائے۔مسٹر خان نے کہا کہ ہمیں انقلابی بہادروں کی سوچ پر چلنا چاہئے کہ ایک مزدور بھی کرسی پر بیٹھ کر انتظامی حکام سے بات کرے ۔ راشٹریہ چیتنا ابھیان کے کنوینر راجیو جولی کھوسلا نے کہا کہ یہی سوچ پروفیسر بھیم سنگھ کی ہے، برابری، مساوات، اتحاد، امن اور ترقی، جس اسکول میں بادشاہ کا بچہ پڑھے، اسی اسکول میں رنک کا بچہ بھی پڑھنا چاہیے، یہی پیغام راشٹریہ چیتنا ابھیان پروفیسر بھیم سنگھ کی قیادت میں 1999 میں کارگل جنگ میں فتح کے بعد کشمیر سے کنیا کماری تک دیتا آیا ہے اور دیتا رہے گا۔
اس پروگرام میں موجود چندر سینی آرٹسٹ اور دیگر فنکاروں نے بھگت سنگھ جی کی تصویر بھی بنا ئی۔زوبی اسکول کے سربراہ انیس درانی کا ملک میں اتحاد کا پیغام اسکول کے بچوں کی طرف سے دیا گیا، جسے دیکھ کر تمام حیرت میں پڑ گئے اور رقومی شاعر بے باک جونپوری نے بھی حب الوطنی کی نظمیں پیش کیں ۔ قومی شاعر کی نظمیں اور موسیقی پیش کرنے والوں میں برجیش اوجھا، سنیل سکسینہ، راجکمار بھللا، دیپک بندرا، نیلم، جموں و کشمیر سے آئے رومیش شرما اور نظم کہنے والے عارف دہلوی بھی موجود تھے۔اس پروگرام میں ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی تمام موجود تھے قومی اتحاد اور سالمیت کا پیغام دینے کے لئے دہلی گرودوارا مینیجنگ کمیٹی کے کلدیپ سنگھ بھوگل بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ شہید اعظم بھگت سنگھ کے پیغام کو ہم سب مل کر آگے بڑھائیں گے اور کندھے سے کندھا ملا کر چلتے رہیں گے۔ غازی آباد سے آئی سادھوی گرو سائیں ماں بھی اس پروگرام میں موجود تھیں۔ انہوں نے بھی حب الوطنی کی جوت جگانے کے لئے تمام سے مل کر چلنے کو کہا۔ اس پروگرام میں راشٹریہ چیتنا ابھیان کے ساتھ شروع سے چلنے والی صحافی نسرین حامد نے بھی اس پلیٹ فارم سے آج کی موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے انقلابی بہادروں کے نقش قدم پر چلنے کی سب سے گزارش کی۔ اس موقع پر پروفیسر بھیم سنگھ نے کہا کہ راشٹریہ چیتنا ابھیان کی جانب سے تمام انقلابی بہادروں کو مہابھارت رتن سے نوازا جائے گا، جن میں کھدی رام بوس، کرتارسنگھ بھڈانا، اودھم سنگھ، اشفاق اللہ خاں، بھگت سنگھ، سکھ دیو، راج گرو، چندر شیکھر آزاد، جھانسی کی رانی، تاتیا ٹوپے، بنکٹیشور دت و دیگر تمام شہید انقلابی شامل ہیں۔کل دیر شام شہیدی پارک کا نظارہ کچھ مختلف تھا، راشٹریہ چیتنا ابھیان کی جانب سے راجیو جولی کھوسلہ نے اپنی سوچ ظاہر کی کہ جس طرح ہم گھروں میں دیوی دیوتاؤں کو پوجتے ہیں، اسی طرح گرم دل شہید انقلابیوں کو بھی پوجنا چاہئے اور اسی کے پیش نظر شہید اعظم بھگت سنگھ کا مجسمہ تمام کوتحائف کے طور پر دیا جن میں صحافی، آرٹسٹ، دہلی پولیس کے جوان ، پارک کی نگرانی کرنے والے ایم سی ڈی کے ملازم ،پروگرام کی زینت بڑھانے والے پبلک ایڈریس نظام چلانے اور میز کرسی لگانے والے شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ گھر سے نکلتے وقت بھگت سنگھ کی سوچ دل و دماغ میں رہنی چاہئے۔اس سالگرہ جشن میں سوامی اوم جی، بھوانی مہاراج، کفیل انصاری، فیض خان، رینوکا شرما، نیلم، ویناسنگھ، کلی رام تومر، اے جے راجن، رام بابو چودھری، سورن سنگھ یادو، راہل انقلاب، سچن گپتا، جانوی اور سینکڑوں محب وطن موجود تھے جنہوں نے بھگت سنگھ زندہ باد کے نعرے لگا ئے۔